کو ئی تو با ت ہے دل میں اور اتنی گہری ہے
تیری ہنسی تیری آنکھوں تک نہیں پہنچتی۔
مرد کے چھوڑنے پہ رونا کیسا
مرد ہو تا تو چھوڑتا کیوں؟
دیکھ لو میں کیا کمال کر گیا
زندہ بھی ہوں اور انتقال کر گیا۔
بات کرتا ہے مختصر لیکن
دل کے تارچھیڑ دیتا ہے۔
صورتاَ کچھ بجھے بجھے چہرے
سیرتاَ آفتاب ہوتے ہیں۔
جفا کی آگ تھم جائے، فخر ٹوٹے کبھی محسن
چلے آنا میرے ہو کر، میں ما ضی پھر بُھلا دوں گا۔
زندگی آسان نہیں ہوتی
اسے آسان بنایا جاتا ہے
کچھ صبر کرکے، کچھ برداشت کرکے
اور بہت کچھ نظرانداز کر کے۔
فکرمیں رہوگے توخود جلو گے
بے فکر رہو گے تو دُنیا جلے گی!
پیٹ اور غرور بڑھ جائے تو
اپنوں کو گلے لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔
عرش والے سے رابطے مظبو ط ہوں
تو فرش والے کچھ نہں بگاڑ سکتے۔
دوسروں کی خوش آمد کو شوق نہیں مجھے
جیسا بھی ہوں اپنے ہی نام سے جا نا جا تا ہوں۔
دنیا میں تکلیفوں کے بڑھ جا نے کی ایک وجہ
انسا نوں کی کمی اور لوگوں کی اکثریت ہے۔