چمکتے ستاروں کی کہانی
ایک دور دراز کے جنگل میں ایک چھوٹا سا گاؤں تھا، جہاں ایک چھوٹی سی بچی رہتی تھی جس کا نام زینب تھا۔ زینب کو ساری دنیا سے چمکتے ستارے بہت پسند تھے۔ ہر رات وہ اپنے گھر کی چھت پر بیٹھ کر آسمان کی طرف دیکھتی اور ستاروں کی خوبصورتی میں کھو جاتی۔ وہ سوچتی تھی کہ کیا ہی اچھا ہوتا اگر وہ بھی ان ستاروں کے پاس جاسکتی۔
ایک رات، زینب نے دعا کی کہ کاش وہ ستاروں کے ساتھ کھیل سکتی۔ اچانک، ایک جادوئی چیز ہوئی۔ زینب کے سامنے ایک جھلملاتی سیڑھی نمودار ہوئی جو آسمان تک پہنچتی تھی۔ زینب حیرت میں پڑ گئی۔ وہ سیڑھی پر چڑھنے سے نہیں ڈری اور اسے اوپر تک چڑھ گئی۔
جب وہ پہنچی تو وہ ایک جادوئی دنیا میں تھی۔ وہاں ہر طرف چمکتے ستارے تھے۔ بعض بڑے تھے تو بعض چھوٹے۔ بعض قریب تھے تو بعض بہت دور۔ زینب ہر طرف دیکھنے لگی۔ اسے یہ جگہ بہت اچھی لگی۔
زینب نے دیکھا کہ ایک چھوٹا سا ستارہ اسے دیکھ رہا ہے۔ وہ اس کے پاس گئی اور پوچھا، “آپ کون ہیں؟”ستارے نے مسکرا کر جواب دیا، “میرا نام چمکو ہے۔ میں اس جادوئی دنیا کا ایک چھوٹا سا ستارہ ہوں۔ میں بہت خوش ہوں کہ تم یہاں آئے ہو۔”زینب اور چمکو فوراً ہی دوست بن گئے۔ وہ آسمان میں ایک ساتھ کھیلے، ہنسی، اور باتیں کیں۔ انہوں نے چاند پر بھی گئے اور دوسرے ستاروں سے ملاقات کی۔
کچھ دیر بعد، زینب کو اپنے گھر کی یاد آنے لگی۔ اس نے چمکو کو بتایا کہ وہ اب جانا چاہتی ہے۔چمکو نے افسوس سے کہا، “میں یہاں ایک ستارہ ہوں اور میں تمہارے ساتھ نہیں جا سکتا۔ لیکن میں تمہیں کچھ ایسا دوں گا جو تمہیں مجھے یاد دلائے گا۔”چمکو نے زینب کو ایک چھوٹی سی چمکتی پتھر دی۔ اس نے کہا، “جب بھی تم ستاروں کو دیکھو تو اس پتھر کو دیکھنا۔ یہ تمہیں ہماری دوستی کی یاد دلاتا رہے گا۔”
زینب نے چمکو کو شکریہ ادا کیا اور پھر وہ جادوئی سیڑھی سے نیچے اتر آئی۔ جب وہ اپنے گھر پہنچی تو اسے بہت خوشی ہوئی۔ اس نے اپنے ماں باپ کو اپنی جادوئی مہم جوئی کے بارے میں سب کچھ بتایا۔
زینب اب بھی ہر رات ستاروں کو دیکھتی ہے اور اپنی مہم جوئی کو یاد کرتی ہے۔ وہ چھوٹے ستارے چمکو کو بھی یاد کرتی ہے اور اسے کبھی نہیں بھولے گی۔
زینب کی کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ اگر ہم خواب دیکھیں اور ان پر یقین کریں تو کچھ بھی ممکن ہے۔ یہ ہمیں یہ بھی سکھاتی ہے کہ دوستی سب سے قیمتی خزانہ ہے۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.