سچ اور جھوٹ کا سفر
ایک گاؤں میں دو بہن بھائی رہتے تھے۔ ان کا نام جمیل اور حمیرا تھا۔ جمیل ایک سچا اور دیانتدار لڑکا تھا۔ وہ ہمیشہ سچ بولتا تھا اور وعدوں کو نبھاتا تھا۔ اس کے برعکس، حمیرا جھوٹی اور مکاری کرنے والی لڑکی تھی۔ وہ اکثر جھوٹ بولتی تھی اور لوگوں کو دھوکہ دیتی تھی۔ ایک دن، جمیل اور حمیرا اپنی والدہ کے ساتھ جنگل میں گھومنے گئے۔ جنگل میں بہت سارے پھول اور پھلدار درخت تھے۔ جمیل اور حمیرا انہیں دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔
جمیل نے اپنی والدہ سے کہا، “میں کچھ پھل توڑنا چاہتا ہوں۔”اس کی والدہ نے مسکرا کر کہا، “ٹھیک ہے بیٹا، لیکن صرف اتنے پھل توڑنا جو ہمارے لئے کافی ہوں۔ باقی پھلوں کو درخت پر رہنے دو تاکہ دوسرے لوگ بھی انہیں کھا سکیں۔”
جمیل نے اپنی والدہ کی بات مانی اور صرف اتنے پھل توڑے جو انہیں کھانے کے لئے کافی تھے۔اسی دوران، حمیرا نے ایک پھولدار درخت دیکھا۔ اسے درخت پر لگے سب سے بڑے اور خوبصورت پھول کو توڑنے کا لالچ آیا۔ وہ سوچنے لگی کہ وہ اس پھول کو اپنے دوستوں کو دکھائے گی اور ان سے تعریف کرائے گی۔
پری نے کہا، “جمیل، تم نے اپنی والدہ کی بات مانی اور سچ بولے۔ میں تمہیں اس کی بہادلی کے لئے انعام دوں گی۔”پری نے جمیل کو ایک جادوئی بیج دیا اور کہا، “اس بیج کو زمین میں دفن کرو اور اس کی دیکھ بھال کرو۔ جب یہ بیج پودا بن جائے گا، تو تمہیں ہر روز ایک نیا پھول ملے گا۔”
پھر پری نے حمیرا کی طرف دیکھا اور کہا، “حمیرا، تم نے جھوٹ بول کر مجھے دھوکہ دیا۔ اس لئے میں تمہیں سزا دوں گی۔”پری نے حمیرا کے منہ پر ایک پھول کا نشان لگا دیا اور کہا، “اب تم جھوٹ بولنے کے بجائے ہمیشہ سچ بولنا۔”
حمیرا بہت شرمندہ ہوئی۔ اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اس نے جمیل سے معافی مانگی۔جمیل نے اپنی بہن کو معاف کر دیا اور اسے پھول کا بیج دیا تاکہ وہ اسے زمین میں دفن کر سکے۔حمیرا نے جادو
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.